Essay on Allama Iqbal for LAT Examination

This is a complete essay on the life and education of Allama Iqbal. You can use this Essay on Allama Iqbal for LAT Examination.

Essay on Allama Iqbal (in Urdu) for LAT Examination

علامہ اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ان کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا آپ کو مصور پاکستان کہا جاتا ہے

شروع شروع میں اقبال کی سرگرمی شاعری و فلسفہ تک محدود رہیں انہیں سیاست میں آنا پڑا تو صرف اس لیے کہ وہ مسلمانوں کے مستقبل کے متعلق فکر مند تھے آپ کی دلچسپی سے مسلمانوں کو بڑا فائدہ پہنچا ان کی سیاست رکھتے تھے لیکن وہ مذہبی جنون کا شکار نہ تھے۔ ہیکٹر بولایتھو اپنی کتاب “جناح خالق پاکستان” میں لکھتا ہے “کہ اقبال نے قائداعظم کے ذہن پر گہرے نقوش چھوڑے وہ مزید لکھتا ہے کہ علامہ اقبال نے سیاست میں قدم رکھتے ہی مسلمانان ہند کا ملی تشخص اور ان کی جداگانہ قومی حیثیت کا خیال کو ابھارا”۔

آپ نے مسلمانان عالم کو تلقین کی کہ وہ جغرافیائی علاقائی تہذیب لسانی اور نسلی بنیادوں پر اپنے پہچاننا کرائیں صرف اور صرف اسلام ہے انہوں نے کہا۔

 بتان رنگ و بو کو توڑ کر ملت میں گم ہو جا

نہ تورانی رہے باقی نہ ایرانی نہ افغانی

انھوں نے مزید لکھا۔

بازو تیرا توحید کی قوت سے قوی ہے

اسلام تیرا دیس ہے تو مصطفوی ہے

اسلام نے پڑھا اسلام نظم اقبال نے پانی اسلامی نظم کے جمال الدین افغانی کی تحریک کی بھرپور حمایت کی وہ سارے جہاں کے مسلمانوں کو ایک مرکز کے تحت دیکھنا چاہتے تھے اس لیے انھوں نے نیل کے ساحل سے کا شکر تک کے مسلمانوں کو حرم کی پاسبانی کے لیے ایک ہونے کا پیغام دیا آپ نے مسلمانوں کو مذہب کے ہر پہلو کو اپنانے اور رنگ و نسل کے بتوں کو توڑ دینے کا مشورہ دیا آپ نے رنگ ونسل کے فلسفے کو انسانیت کے منافی قرار دیا یا آپ نے مذہبی جنونیت کو بھی مخالفت کی اور ایسے علماء پر تنقید کی جو کانگریس کے ہمنوا ت اور وطن پرست کے حق میں تھے آپ نے لکھا۔

قوم کیا چیز ہے قوموں کی امامت کیا ہے

اس کو کیا سمجھیں یہ بیچارے دو رکعت کے امام

اسلام کو اپنی پہچان بتاتے ہوئے اقبال نے ملت اسلامیہ کو تلقین کی۔

ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے

نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر

آپ نے اسلام کو حقیقت پسندانہ انداز میں ایک مکمل ضابطہ حیات کہا اور اسے مسلم ریاست میں رائج کرنے کا خواب دیکھا آپ کو مذہب کی بنیاد پر ملک قائم کرنے کا نظریہ نظریہ پاکستان کہلایا۔

علامہ اقبال کی سیاسی سوچ ارتقائی عمل ہے پنجاب میں ان کے ہاتھ مضبوط کیے قانون ساز اسمبلی کا انتخاب مسلم لیگ کے ٹکٹ پر جیتا آپ نے برصغیر کے مغربی علاقوں کے مسائل سے وقتا فوقتا قائداعظم کو آگاہ کیا کیا اقبال جلد ہندوستان کے چوٹی کے سیاستدانوں میں شمار ہونے لگے اور 1931 اور 1932 کی گول میز کانفرنسوں میں مسلم لیگ کی طرف سے مسلمانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے گاندھی اور حکومتی نمائندوں سے مذاکرات کیے۔

اقبال کو ان کا صحیح مقام 1930 کےالہٰ آباد کے جلسے میں دیے گئے صدارتی خطبہ کی وجہ سے ملا آپ نے اپنے خطبہ میں ہندوستان کے سیاسی مسائل اور مسلمانوں کے مستقبل کے خدشات کا جائزہ لیتے ہوئے ایک تجویز پیش کردی بعدازاں پاکستان کے تخلیق کا موجب بنی تاریخ اور مذہب سب کچھ الگ ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ ہندوستان کے آئینی تعطل کو دور کرنے اور پائیدار حل تلاش کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہندوستان کے شمال مغرب میں پنجاب سندھ سرحد بلوچستان پر مشتمل ایک خودمختار یونٹ تشکیل دیا جائے کیونکہ ان علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت تھی۔

اقبال کے فرمودات میں جا بجا غریبوں کا ذکر ملتا ہے انہوں نےجس مسلم مملکت کا تصو پیش کیا اور برصغیر کے مسلمانوں کی سیاسی رہنمائی کے لیے خدائے تعالیٰ نے قائد اعظم کو ایک مشن دے کر بھیجا۔ انہیں جن مخلص اور قابل اعتماد دوستوں کا ساتھ حاصل ہوا ان میں اقبال کا مقام  بہت بلند ہے اقبال نے مسلمانوں نے برصغیر کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جداگانہ مملکت کا خواب دیکھا جسے قائداعظم نے عملی شکل میں زندہ بنا دیا۔ قائداعظم نے علامہ اقبال کو ایک دوست اور فلسفی کا درجہ دیا تو اقبال نے بھی اپنے آپ کو قائداعظم کا سچا سپاہی ثابت کیا  کیا اور ندوستان کے مسلمانوں کے لیے اقبال نے سوچ لیا تھا کہ وہ بہت شخصیت جو انہیں طوفان بلا سے محفوظ انداز میں نکال کر لا سکتی وہ قائداعظم کی شخصیت ہے۔ قائداعظم کو پاکستان کے لیے کام کرنے پر بدتریج تیار کیا۔ علامہ محمد اقبال 21 اپریل 1938 کو اس جہاں فانی سے کوچ کر گئے۔ آپ کا مزار لاہور میں واقع ہے۔ 

Essay on Allama Iqbal (In English) for LAT Examination

Allama Iqbal was born in Sialkot on November 9, 1877. His father’s name was Sheikh Noor Muhammad.

In the beginning, Iqbal’s activities were limited to poetry and philosophy. He had to come to politics only because he was worried about the future of Muslims. He was interested in the Muslims. His interest was in his politics but he was religious fanatic. There were no victims. In his book “Jinnah Khaliq Pakistan”, Hector Bolathau writes that Iqbal left deep impressions on Quaid-e-Azam’s mind.

He urged the Muslim clerics to identify themselves on the basis of geographical, regional, linguistic and ethnic basis, and that is Islam only.

Break the color and smell and disappear into the nation

Neither the Turanians remain, neither the Iranian nor the Afghani

He wrote more.

Your arm is stronger than the strength of your solidarity

If Islam is your home then Mustafavi is

Islam Read Islam Poem Iqbal strongly supported Jamaluddin Afghani movement of water Islamic poem. They wanted to see all Muslims under one center, so they offered Muslims from the shore of the Nile to Shukr. You have advised Muslims to embrace every aspect of religion and to break the idols of color and religion. You have declared the philosophy of Rangsel as a hypocrisy of humanity or you have opposed religious fanaticism. And you wrote about the scholars who were in favor of the Congress’ sympathizers and patriots.

What is a nation?

What do you think of this?

Calling Islam its identity, Iqbal urged the Islamic nation.

One is for the protection of Muslim Haram

From the coast of the Nile to Tabakak Kashgar

You called Islam a realistic code of conduct in a realistic way and dreamed of introducing it to the Muslim state.

Allama Iqbal’s political thinking is evolutionary process won his election to the Legislative Assembly in the Punjab Legislative Assembly. You have informed the Quaid-e-Azam from time to time over the issues of the western regions of the subcontinent. Countdowns and talks with Gandhi and government representatives representing the Muslims from the Muslim League at the Round Table conferences of 1931 and 1932.

Iqbal got his rightful place because of the presidential address given in the 1930 Allahabad rally. In his sermon, you made a suggestion, reviewing the political problems of India and the future concerns of Muslims. History and religion are all different. He said that in order to overcome India’s constitutional deadlock and find a lasting solution, it was necessary to set up an independent unit comprising Punjab Sindh border Balochistan in the northwest of India as there was a majority of Muslims in these areas.

Iqbal’s statements refer to the poor, who presented the image of the Muslim State and God sent a mission to Quaid-e-Azam to guide the political leadership of the Muslims of the subcontinent. Iqbal’s position is very high among the sincere and trusted friends whom he met, Iqbal dreamed of a separate state to secure the future of the subcontinent which was practically made alive by the Quaid-e-Azam.

Quaid-e-Azam gave Allama Iqbal a friend and a philosopher, Iqbal also proved himself to be a true soldier of Quaid-e-Azam, and for the Muslims of Nodistan Iqbal thought that he was the very person who protected him from the storm. What he can bring is the personality of Quaid-e-Azam. Prepared the worst for working for Pakistan. Allama Muhammad Iqbal departed from Phani on 21 April 1938. Your shrine is located in Lahore.

You may also like these topics:

Admin
Admin

I am interested in writing content for educational purpose.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *